حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لندن میں اسلامو فوبک حملے میں ایک اسلامی ثقافتی مرکز کو آگ لگا دی گئی ہے، قابل ذکر ہے کہ اس اسلامی ثقافتی مرکز میں زیادہ تر خواتین جاتی تھیں۔
مغربی لندن کے قصبہ ہیز میں واقع الفلاح انسٹی ٹیوٹ پر مجرموں نے حملہ کیا جنہوں نے عمارت میں توڑ پھوڑ کی اور پھر اسے آگ لگا دی، عمارت کے معائنے کے بعد معلوم ہوا کہ وہاں موجود چندہ کے ڈبوں کو زبردستی کھولا گیا اور مرکز میں توڑ پھوڑ کی گئی۔
انسٹی ٹیوٹ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ انہوں نے حملے کے فوراً بعد پولیس سے رابطہ کیا، لیکن انہیں بتایا گیا کہ پولیس افسران کسی فوری کارروائی کرنے میں مصروف ہیں، اس کے بعد انسٹی ٹیوٹ کی عمارت کو رات کے وقت آگ لگ گئی جب وہاں موجود سی سی ٹی وی کیمروں نے کام کرنا چھوڑ دیا، فسادیوں نے عمارت میں موجود قرآن مجید کو ایک کمرے میں اکٹھا کیا اور اسے آگ لگا دی۔
اسلامک کلچرل سنٹر کی ٹرسٹی اور صدر مریم طارق نے کہا کہ ہماری مذہبی کتابیں جو انتہائی عقیدت کے ساتھ رکھی گئی تھیں، جل کر راکھ ہو گئیں۔انہوں نے کہا کہ یہ منظر نہ صرف دل ہلا دینے والا ہے بلکہ یہ ہمارے مذہب اور ہمارے ایمان پر حملہ ہے۔